دل ہو حساس تو جینے میں بہت گھاٹا ہے
دل ہو حساس تو جینے میں بہت گھاٹا ہے
میں نے خود اپنے ہی زخموں کا لہو چاٹا ہے
مجھ پہ احساں ہے مری تیشہ بکف سانسوں کا
زندگی تجھ کو پہاڑوں کی طرح کاٹا ہے
ڈوب کر دیکھ سمندر ہوں میں آوازوں کا
طالب حسن سماعت مرا سناٹا ہے
میں چٹانوں کی طرح جن کی کمیں گاہ بنا
رفتہ رفتہ انہیں لہروں نے مجھے چاٹا ہے
مر چکا ہوں میں کئی بار جہاں کے ہاتھوں
اپنی لاشوں سے مظفرؔ یہ کنواں پاٹا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.