دل نے تو الفت پنہاں کو نہ اصلا کھولا
دل نے تو الفت پنہاں کو نہ اصلا کھولا
چشم تر تو نے میرا حیف یہ پردا کھولا
آہ کچھ ہم کو نہ تھی فرصت یک دم کی خبر
اے حباب لب جو تو نے یہ عقدا کھولا
بند بند اس کی جدا کیجے یہی ہے جی میں
جان من بند قبا جس نے تمہارا کھولا
سر عشاق پہ کیوں کر نہ بلا نازل ہو
تو نے اے رشک پری شام کو جوڑا کھولا
قید الفت میں وہ ہے چیں کہ قمری نے آہ
اپنی گردن کا نہ منقار سے پھندا کھولا
کٹ گیا پنجۂ مہر شفق آلود سحر
تو نے کیا دست حنا بستۂ نگارا کھولا
یہ بھی قسمت کا لکھا اپنی کہ اس نے یارو
لے کے خط ہاتھ سے قاصد کی نہ میرا کھولا
- کتاب : انتخاب کلیات شاہ نصیرؔ مرتب حافظ محمد اکبر (Pg. 19)
- Author : شاہ نصیرؔ
- مطبع : اعلیٰ پریس میرٹھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.