دیے ساقی نے مجھ کو چند جام آہستہ آہستہ
دیے ساقی نے مجھ کو چند جام آہستہ آہستہ
ہوا یہ دور مے آخر تمام آہستہ آہستہ
کرے گر کوئی یوسف ہو کے زنداں میں شکیبائی
عزیز مصر ہو اس کا غلام آہستہ آہستہ
ادب سے سر جھکا کر قاصد اس کے روبرو جانا
نہایت شوق سے کہنا پیام آہستہ آہستہ
ترقی ہوتی جاتی ہے اگر واقف نہ ہو سالک
چلے منزل تو پاتا ہے مقام آہستہ آہستہ
عزیزؔ خستہ جاں سے کچھ علاقہ ان کو ہے بے شک
لیا کرتے ہیں زیر لب یہ نام آہستہ آہستہ
- کتاب : عرفان عزیز انتخاب کلام اردو (Pg. 32-33)
- Author : عزیز صفی پوری
- مطبع : شعبۂ اردو علی گڈھ مسلم یونیورسٹی (1946)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.