دو گھونٹ پیوے شیخ اگر تو شراب کے
دو گھونٹ پیوے شیخ اگر تو شراب کے
اٹھ جائیں یک بیک ابھی پردے حجاب کے
لوہو کے آنسوؤں سے رلاتا ہے دم بدم
گن پوچھتے ہو کیا دل خانہ خراب کے
پرتو جو تیرے چہرے کا دریا میں جا پڑا
روتے ہی روتے بہہ گئے دیدے حباب کے
اس ماہ رو کے مہر پر مغرور تو نہ ہو
چکھے نہیں مزے ابھی دل کے کباب کے
خوباں سے عشقؔ چن لیا اپنے حریف کو
دیوانے کیوں نہ ہوویں ترے انتخاب کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.