Sufinama

یہ ادھر کی بھی ادھر کی بھی خبر رکھتے ہیں

ڈاکٹر رؤف ضیا

یہ ادھر کی بھی ادھر کی بھی خبر رکھتے ہیں

ڈاکٹر رؤف ضیا

MORE BYڈاکٹر رؤف ضیا

    یہ ادھر کی بھی ادھر کی بھی خبر رکھتے ہیں

    صرف نزدیک نہیں کوسوں نظر رکھتے ہیں

    خنجر و تیغ کی ان کو تو ضرورت ہی نہیں

    اپنے کردار سے دنیا پہ اثر رکھتے ہیں

    نسبتی خوشبو ملی جب سے گل نشتر کی

    تب سے خوشبو سے بھری شام و سحر رکھتے ہیں

    اپنے عیبوں پہ نظر جاتی نہیں ہے لیکن

    سارے الزام زمانے کے ہی سر رکھتے ہیں

    یہ جہاں یوں ہی مسیحا نہیں کہتا ہے انہیں

    سیکڑوں چارہ گروں کا یہ ہنر رکھتے ہیں

    بات دونوں کی یقیناً ہی بنے گی یارو

    حسن تم رکھتے ہو ہم حسن نظر رکھتے ہیں

    یہ بھی اولاد علی کی ہی ضیاؔ کا ہے اثر

    ہم اندھیروں سے بھی لڑنے کا جگر رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 336)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے