کلیوں کے دہن باد صبا کھول رہی ہے
کلیوں کے دہن باد صبا کھول رہی ہے
یہ تیز ہوا آج بہت بول رہی ہے
محفل میں نظر جانے کدھر پڑ گئی میری
کشتی یہ مرے دل کی بہت ڈول رہی ہے
نیندوں کو ترے نام جو منسوب کروں تو
خوابوں کی پری اڑنے کو پر تول رہی ہے
مغرور نہ ہوجائے کہیں ان کا تبسم
یہ شئے بھی گھڑی بھر کی جو انمول رہی ہے
تصویر تری دیکھنے والوں نے کہا ہے
خاموش ہیں لب اور نظر بول رہی ہے
جاویدؔ نگاہوں سے وہ اوجھل تو ہے لیکن
آواز مگر کانوں میں رس گھول رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.