Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے پیکر جمال غزل کہہ رہا ہوں میں

ڈاکٹر معید جاوید

اے پیکر جمال غزل کہہ رہا ہوں میں

ڈاکٹر معید جاوید

MORE BYڈاکٹر معید جاوید

    اے پیکر جمال غزل کہہ رہا ہوں میں

    ہو کر بہت نہال غزل کہہ رہا ہوں میں

    بس اک جھلک نے آپ کا دیوانہ کر دیا

    دل کا برا ہے حال غزل کہہ رہا ہوں میں

    شانے سے تیرے دیکھ کہیں یہ ڈھلک نہ جائے

    آنچل ذرا سنبھال غزل کہہ رہا ہوں میں

    شانوں پہ تیرے زلف کو لہراتا دیکھ لوں

    کاکل بھی کچھ نکال غزل کہہ رہا ہوں میں

    سج دھج کے میرے سامنے آیا کرو نہ تم

    یعنی بچھا کے جال غزل کہہ رہا ہوں میں

    کچھ دیر اور یونہی مرے سامنے ٹھہر

    اے مصدر خیال غزل کہہ رہا ہوں میں

    جاویدؔ اس کے لب کے تبسم کی دل کشی

    کر دے نہ کچھ کمال غزل کہہ رہا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے