زمیں کے سر پہ کھلا آسمان رہنے دے
زمیں کے سر پہ کھلا آسمان رہنے دے
خدا کے واسطے امن و امان رہنے دے
تو چاہے چھین لے دولت سبھی مرے بھائی
محبتوں کو مگر درمیان رہنے دے
تمام رات کا جاگا ہوا ہے یہ جگنو
تھکان کہتی ہے اب یہ اڑان رہنے دے
تجھے یہ تاج محل شہ جہاں مبارک ہو
مرا یہ سامنے کچا مکان رہنے دے
میں بد گمانی کسی سے روا نہیں رکھتا
وہ بد گماں ہے تو پھر بد گمان رہنے دے
میں اس سے بڑھ کے دعا اور کیا خدا مانگوں
ہرا بھرا یہ مرا خاندان رہنے دے
دلوں کو پڑھنے کی عادت نہیں رہی جاویدؔ
تو اپنے قابو میں اپنی زبان رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.