احتیاج زندگانی اور ہے
اقتضائے آسمانی اور ہے
اس سرا سے کوچ ہے وقت سحر
رات بھر کی میہمانی اور ہے
ہم سمجھتے ہیں تمہارے دل کی بات
یہ زبان بے زبانی اور ہے
غوطہ زن ہشیار بحر عشق سے
اس میں آگے بڑھ کے پانی اور ہے
پھر وہ آ جاتا کسی دن قبر پر
اک نشان بے نشانی اور ہے
آرزوؤں میں بقائے عمر خضر
سرگذشت دار فانی اور ہے
فکر غالبؔ کیوں نہ غالب ہم پہ ہو
عرشؔ ان کی خوش بیانی اور ہے
- کتاب : کلیات عرش (Pg. 168)
- Author : علامہ سید ضمیرالدین احمد
- مطبع : فائن آرٹ پریس (1932)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.