ایک دن مدتوں میں آئے ہو
ایک دن مدتوں میں آئے ہو
آہ تس پر بھی منہ چھپائے ہو
آپ کو آپ میں نہیں پاتا
جی میں یاں تک مرے سمائے ہو
کیا کہوں تم کو اے دل و دیدہ
جو جو کچھ سر پہ میرے لائے ہو
دید بس کر لیا اس عالم کا
پھر چلو واں جہاں سے آئے ہو
کیونکہ تشبیہ اس سے دے بیدارؔ
مہ سے تم حسن میں سوائے ہو
- کتاب : دیوان بیدارؔ مرتبہ: جلیل احمد قدوائی (Pg. 76)
- Author : میر محمد بیدارؔ
- مطبع : ہندوستانی اکادمی الہ آباد (1937)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.