Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ایک دن وصل سے اپنے مجھے تم شاد کرو

میر محمد بیدار

ایک دن وصل سے اپنے مجھے تم شاد کرو

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    ایک دن وصل سے اپنے مجھے تم شاد کرو

    پھر مری جان جو کچھ چاہو سو بیداد کرو

    گر کسی غیر کو فرماؤ گے تب جانو گے

    وے ہمیں ہیں کہ بجا لاویں جو ارشاد کرو

    اب تو ویراں کئے جاتے ہو طرب خانۂ دل

    آہ کیا جانے کب آ پھر اسے آباد کرو

    یاد میں اس قد و رخسار کے اے غم زدگاں

    جا کے ٹک باغ میں سیر گل و شمشاد کرو

    لے کے دل چاہو کہ پھر دیوے وہ دلبر معلوم

    کیسے ہی نالہ کرو کیسی ہی فریاد کرو

    سرمۂ دیدۂ عشاق ہے یہ اے خوباں

    اپنے کوچہ سے مری خاک نہ برباد کرو

    دیکھ کر طائر دل آپ کو بھولا پرواز

    خواہ پابند کرو خواہ اسے آزاد کرو

    آپ کی چاہ سے چاہیں ہیں مجھے سب ورنہ

    کون پھر یاد کرے تم نہ اگر یاد کرو

    شمع افروختہ جب بزم میں دیکھو یارو

    حال بیدارؔ جگر سوختہ واں یاد کرو

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان بیدارؔ مرتبہ: جلیل احمد قدوائی (Pg. 77)
    • Author : میر محمد بیدارؔ
    • مطبع : ہندوستانی اکادمی الہ آباد (1937)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے