Sufinama

ایک جلوے کی ہوس وہ دم رحلت بھی نہیں

آسی غازیپوری

ایک جلوے کی ہوس وہ دم رحلت بھی نہیں

آسی غازیپوری

MORE BYآسی غازیپوری

    ایک جلوے کی ہوس وہ دم رحلت بھی نہیں

    کچھ محبت نہیں ظالم تو مروت بھی نہیں

    یار سے کہیے کہ فرقت ہے تو فرقت بھی نہیں

    اور نسبت میں ہے تمیز تو وصلت بھی نہیں

    اس کے کوچے میں کہاں کشمکش بیم و رجا

    خوف دوزخ بھی نہیں خواہش جنت بھی نہیں

    چمن سینۂ پر داغ میں تیرا جلوہ

    یار قابل ترے گل گشت کے جنت بھی نہیں

    جو دیا تو نے وہ سب تیرے لیے کھو بیٹھی

    ہاں اگر شکر نہیں ہے تو شکایت بھی نہیں

    ذوق مستی کی مذمت نہ کر اتنی اے شیخ

    کیا تجھے نشۂ ذوق مئے الفت بھی نہیں

    عین معنی ہے وہ دل عاشق معنی جو ہوا

    ہائے وہ لوگ جو دلدادۂ‌ صورت بھی نہیں

    بے نیازی بھی اٹھا لوں میں ترے ناز کی طرح

    کیا وہ طاقت نہ رہی مجھ میں تو ہمت بھی نہیں

    ان کو کس منہ سے میں نظارگیٔ دوست کہوں

    صورت آئنہ جن آنکھوں کو حیرت بھی نہیں

    کس طرح کہئے کہ دیدار دکھایا اس نے

    باغ جنت بھی نہیں روز قیامت بھی نہیں

    زہد و تقویٰ و اصلاح در حسن عمل

    کچھ نہیں مجھ میں مگر کیا تری رحمت بھی نہیں

    اے تمنائے مے عیش یہ مے خانۂ دہر

    جائے دور مے رنگینیٔ صحبت بھی نہیں

    جذب کامل سے اسے کھینچ لو اے حضرت دل

    کیسے درویش ہو کچھ تم میں کرامت بھی نہیں

    ہوش رفتہ دم نظارہ یہ فریادی تھے

    ہائے دیدار کی صورت دم رخصت بھی نہیں

    خاک بیزیٔ رہ عشق میں یہ بات چھنی

    جس کو ذلت نہیں اس کو کبھی عزت بھی نہیں

    کبھی آسیؔ سے ہم آغوش نہ دیکھا تجھ کو

    اثر جذبۂ دل اہل محبت بھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان آسیؔ (Pg. 39)
    • Author : آسیؔ غازیپوری
    • مطبع : سبحان اللہ عظیم گورکھپوری (1938)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے