Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بخشا ہے جو تم نے آنکھوں کو سرمایہ شبنم کیا ہوگا

کیفی جائسی

بخشا ہے جو تم نے آنکھوں کو سرمایہ شبنم کیا ہوگا

کیفی جائسی

MORE BYکیفی جائسی

    بخشا ہے جو تم نے آنکھوں کو سرمایہ شبنم کیا ہوگا

    یہ دولت ہستی کیا ہوگی یہ سلسلۂ غم کیا ہوگا

    بالیں سے ذرا ہٹ جاؤ تم بیمار محبت کی خاطر

    بالیں پہ تمہارے رہنے سے ٹوٹا نہ اگر دم کیا ہوگا

    بے ہوش اسیر بے خبری باہوش قتیل بے خبری

    افسانۂ ہستی مبہم ہے اب اور بھی مبہم کیا ہو گا

    یہ ذوق تماشا محفل میں لانے کو تو لے آیا کیفیؔ

    پردے پہ نگاہیں رکتی نہیں دیدار کا عالم کیا ہو گا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 269)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے