Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر کا نور جگر کا قرار ہو جاؤں

امجد ربانی

نظر کا نور جگر کا قرار ہو جاؤں

امجد ربانی

MORE BYامجد ربانی

    نظر کا نور جگر کا قرار ہو جاؤں

    وہ یار جاں ہے تو میں جان یار ہو جاؤں

    میں اپنا راز محبت جو آشکارا کروں

    خرد کے ہاتھوں ابھی سنگسار ہو جاؤں

    اٹھا کے قدموں سے جس کو گلے لگایا تھا

    وہ سوچتا ہے کہ سر پر سوار ہو جاؤں

    ابھی تو مجھ کو نظر کا شکار کرنا ہے

    ابھی سے کیسے نظر کا شکار ہو جاؤں

    بہت دنوں سے نہیں آئی ہے بہار سو اب

    بہار آئے تو نذر بہار ہو جاؤں

    جہاں بھی دیکھوں زمانے میں نفرتیں امجدؔ

    دلوں کے بیچ محبت کا تار ہو جاؤں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 34)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے