اس کی چشم مست سے چھلکے ہے وہ صہبائے ہوش
اس کی چشم مست سے چھلکے ہے وہ صہبائے ہوش
بنتے جاتے ہیں جنوں کے جام بھی مینائے ہوش
ہوش کو بے ہوشیوں کا ہوش کچھ آتا نہیں
ہوش کو بے ہوشیوں کا کاش کچھ آ جائے ہوش
مائل آسودگی قیس جنوں کو دیکھ کر
احتیاطاً ہوش کے محمل میں ہے لیلائے ہوش
چونکتے ہیں ایسے ان کو دیکھ کر اہل جمال
دفعتاً جیسے کسی بے ہوش کو آ جائے ہوش
ہیں نظر اپنی بچا کر چل رہے ہیں اس لئے
وہ سمجھ بیٹھے ہیں اپنے آپ کو بابائے ہوش
بن معمائے جنوں ایسا جو امجدؔ حل نہ ہو
خود الجھ جائے اگر تجھ کو کبھی سلجھائے ہوش
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.