Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس کی چشم مست سے چھلکے ہے وہ صہبائے ہوش

امجد ربانی

اس کی چشم مست سے چھلکے ہے وہ صہبائے ہوش

امجد ربانی

MORE BYامجد ربانی

    اس کی چشم مست سے چھلکے ہے وہ صہبائے ہوش

    بنتے جاتے ہیں جنوں کے جام بھی مینائے ہوش

    ہوش کو بے ہوشیوں کا ہوش کچھ آتا نہیں

    ہوش کو بے‌ ہوشیوں کا کاش کچھ آ جائے ہوش

    مائل آسودگی قیس جنوں کو دیکھ کر

    احتیاطاً ہوش کے محمل میں ہے لیلائے ہوش

    چونکتے ہیں ایسے ان کو دیکھ کر اہل جمال

    دفعتاً جیسے کسی بے ہوش کو آ جائے ہوش

    ہیں نظر اپنی بچا کر چل رہے ہیں اس لئے

    وہ سمجھ بیٹھے ہیں اپنے آپ کو بابائے ہوش

    بن معمائے جنوں ایسا جو امجدؔ حل نہ ہو

    خود الجھ جائے اگر تجھ کو کبھی سلجھائے ہوش

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 35)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے