Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نیکوں کے بیچ تیرے بد کار ہیں تو ہم ہیں

امجد ربانی

نیکوں کے بیچ تیرے بد کار ہیں تو ہم ہیں

امجد ربانی

MORE BYامجد ربانی

    نیکوں کے بیچ تیرے بد کار ہیں تو ہم ہیں

    تیری عنایتوں کے حق دار ہیں تو ہم ہیں

    جب عشق ہی نہ ہو تو کیا حسن کا سنورنا

    در اصل تیرے رخ کا سنگھار ہیں تو ہم ہیں

    اجداد کا ہے ورثہ یہ ذوق شاعری بھی

    اس پار ہیں تو ہم ہیں اس پار ہیں تو ہم ہیں

    بیٹھے ہیں ان کے در پر گو سر پہ خاک ڈالے

    اورنگ زیب و شان دستار ہیں تو ہم ہیں

    کہتے ہیں ہم غزل تو بڑھتا ہے حسن اس کا

    امجدؔ کسی کا رنگ رخسار ہیں تو ہم ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے