Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ کہتے ہیں انجام محبت ہی الگ ہے

امجد ربانی

وہ کہتے ہیں انجام محبت ہی الگ ہے

امجد ربانی

MORE BYامجد ربانی

    وہ کہتے ہیں انجام محبت ہی الگ ہے

    کیا کیجیے اپنی تو طبیعت ہی الگ ہے

    خود بیں و خود آگاہ کوئی دور کوئی پاس

    یہ منزل عرفاں کی مسافت ہی الگ ہے

    حیرت سے نہ یوں دیکھ میں آئینہ ہوں تیرا

    انداز مرا تیری بدولت ہی الگ ہے

    سب کچھ جو لٹاتا ہے کماتا ہے وہ سب کچھ

    بازار محبت کی تجارت ہی الگ ہے

    ہے کام نظر کا بھی نظر کا بھی نہیں کام

    یہ عشق کی نظروں کی حقیقت ہی الگ ہے

    مل بیٹھ کے دہراتے ہیں محبوب کے قصے

    اس حسن کے مستوں کی رقابت ہی الگ ہے

    اعلان کریں جس کا نبی منبر خم سے

    امجدؔ مرے مولیٰ کی ولایت ہی الگ ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 56)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے