دل وہ ہے آٹھ پہر جس میں ترا دھیان رہے
دل وہ ہے آٹھ پہر جس میں ترا دھیان رہے
جاں وہ ہے جو تری راہ میں قربان رہے
ہم رہیں یاد رہے عیش کا سامان رہے
دل میں حسرت نہ رہے کوئی نہ ارمان رہے
آدمی وہ ہے تمیز حق و باطل ہو جسے
دہر میں اچھے برے کی اسے پہچان رہے
موج و طوفان و تلاطم کا مجھے ڈر کیا ہو
خود خدا جب مری کشتی کا نگہبان رہے
تیرا دیدار جو بھولے سے بھی ہوجائے نصیب
تا قیامت مرے سر پر بڑا احسان رہے
یہ شب ماہ، یہ تنہائی، یہ صحن گلشن
دل میں کیو ں کر نہ ترے وصل کا ارمان رہے
جان کی خیر محبت میں نہیں ہے اے فخرؔ
یہ دعا ہے کہ سلامت مرا ایمان رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.