ساقیا! تھوڑی سی دے دے مجھے پیمانے سے
دلچسپ معلومات
مصرعۂ طرح ’’فائدہ ہوگا نہ کچھ تیغ کے دکھلانے سے‘‘
ساقیا! تھوڑی سی دے دے مجھے پیمانے سے
آج پیاسا نہ پھروں گا ترے مے خانے سے
مبتلا پہلے پہل دل یہ ہوا الفت میں
منتشر ہوتا ہے، گھبراتا ہے بہلانے سے
شمع کیا جانے گی بے تابیِ پروانہ کو
پوچھیے! حالتِ دل کچھ اسی دیوانے سے
خوب جی بھر کے ستاؤ! مگر اتنا سن لو
قدر ہوگی تمہیں اے جاں مرے مر جانے سے
دھمکیوں سے نہیں ڈرتے کبھی مرنے والے
فائدہ ہوگا نہ کچھ تیغ کے دکھلانے س
فخرؔ بس کر! کہ نہیں تاب مجھے سننے کی
منہ کو آتا ہے کلیجہ ترے افسانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.