کھٹکتا خار کی صورت ہے سارا گلستاں مجھ کو
دلچسپ معلومات
مصرعۂ طرح ’’نہ ہو اے ماہ! بے دل دیکھ کر ناشادماں مجھ کو‘‘
کھٹکتا خار کی صورت ہے سارا گلستاں مجھ کو
ملا برباد کر کے کیا تجھے بادِ خزاں مجھ کو
دلِ وحشی بہلتا ہے نہ گلشن میں نہ صحرا میں
نہیں معلوم لے جائے گا آخر یہ کہاں مجھ کو
ابھی میں شاد ہوجاؤں گا تیری مہربانی سے
”نہ ہو اے ماہ بے دل دیکھ کر ناشادماں مجھ کو
کھٹک غم کی، تڑپ قلبِ حزیں کی، دل کی بیتابی
ملے ہیں عمر بھرمیں یہ رفیق و مہرباں مجھ کو
سراپا سوزِ غم ہوں میں سمجھ رکھا ہے کیا مجھ کو
لگا دوں آگ دم بھر میں جو چھیڑے آسماں مجھ کو
ارے ظالم! خدا سے ڈر، گرفتار مصیبت ہوں
کتر کر بال و پر میرے نہ کر بے خانماں مجھ کو
بیاں کرتا ہوں میں اے فخرؔ حسن چشم دلبر کو
کہیں پھر کیوں نہ سب اہل سخن جادو بیاں مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.