Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کھٹکتا خار کی صورت ہے سارا گلستاں مجھ کو

فخر گیاوی

کھٹکتا خار کی صورت ہے سارا گلستاں مجھ کو

فخر گیاوی

دلچسپ معلومات

مصرعۂ طرح ’’نہ ہو اے ماہ! بے دل دیکھ کر ناشادماں مجھ کو‘‘

کھٹکتا خار کی صورت ہے سارا گلستاں مجھ کو

ملا برباد کر کے کیا تجھے بادِ خزاں مجھ کو

دلِ وحشی بہلتا ہے نہ گلشن میں نہ صحرا میں

نہیں معلوم لے جائے گا آخر یہ کہاں مجھ کو

ابھی میں شاد ہوجاؤں گا تیری مہربانی سے

”نہ ہو اے ماہ بے دل دیکھ کر ناشادماں مجھ کو

کھٹک غم کی، تڑپ قلبِ حزیں کی، دل کی بیتابی

ملے ہیں عمر بھرمیں یہ رفیق و مہرباں مجھ کو

سراپا سوزِ غم ہوں میں سمجھ رکھا ہے کیا مجھ کو

لگا دوں آگ دم بھر میں جو چھیڑے آسماں مجھ کو

ارے ظالم! خدا سے ڈر، گرفتار مصیبت ہوں

کتر کر بال و پر میرے نہ کر بے خانماں مجھ کو

بیاں کرتا ہوں میں اے فخرؔ حسن چشم دلبر کو

کہیں پھر کیوں نہ سب اہل سخن جادو بیاں مجھ کو

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے