Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب سے میرے دل میں اے جاں تیری الفت ہوگئی

فخر گیاوی

جب سے میرے دل میں اے جاں تیری الفت ہوگئی

فخر گیاوی

MORE BYفخر گیاوی

    دلچسپ معلومات

    مصرعۂ طرح ’’ہوگیا خونِ تمنا خاک حسرت ہوگئی‘‘

    جب سے میرے دل میں اے جاں تیری الفت ہوگئی

    ساری دنیا سے سوائے تیرے نفرت ہوگئی

    دل گیا پہلو سے نیند آنکھوں سے رخصت ہوگئی

    اک نظر دیکھا تھا تجھ کو بس قیامت ہوگئی

    رنج و غم سہنے کی ایسی اب تو عادت ہوگئی

    ہجر میں ساری مصیبت مجھ کو راحت ہوگئی

    پڑ گئی اس مہ جبیں پر جب کہیں میری نظر

    بے خودی ایسی ہوئی کہ عقل رخصت ہوگئی

    ہو گیا خوگر میں تسلیم و وفا کا عشق میں

    کچھ اگر جور وستم کی تجھ کو عادت ہوگئی

    توبہ کی سو بار اور ہر بار توبہ توڑ دی

    تیری رحمت دیکھ کر مجھ کو یہ ہمت ہوگئی

    بڑھ گئی دیوانگی ایسی کہ رسوائی ہوئی

    اپنی حالت دیکھ کر خود مجھ کو حیرت ہوگئی

    حد نہیں میرے گناہوں کی اگرچہ اے کریم

    پار بیڑا ہوگیا تیری جو رحمت ہوگئی

    منہ کو آتا ہے کلیجہ در د سے بے چین ہوں

    فخرؔ! اک بے درد سے مجھ کو محبت ہوگئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے