جب سے میرے دل میں اے جاں تیری الفت ہوگئی
دلچسپ معلومات
مصرعۂ طرح ’’ہوگیا خونِ تمنا خاک حسرت ہوگئی‘‘
جب سے میرے دل میں اے جاں تیری الفت ہوگئی
ساری دنیا سے سوائے تیرے نفرت ہوگئی
دل گیا پہلو سے نیند آنکھوں سے رخصت ہوگئی
اک نظر دیکھا تھا تجھ کو بس قیامت ہوگئی
رنج و غم سہنے کی ایسی اب تو عادت ہوگئی
ہجر میں ساری مصیبت مجھ کو راحت ہوگئی
پڑ گئی اس مہ جبیں پر جب کہیں میری نظر
بے خودی ایسی ہوئی کہ عقل رخصت ہوگئی
ہو گیا خوگر میں تسلیم و وفا کا عشق میں
کچھ اگر جور وستم کی تجھ کو عادت ہوگئی
توبہ کی سو بار اور ہر بار توبہ توڑ دی
تیری رحمت دیکھ کر مجھ کو یہ ہمت ہوگئی
بڑھ گئی دیوانگی ایسی کہ رسوائی ہوئی
اپنی حالت دیکھ کر خود مجھ کو حیرت ہوگئی
حد نہیں میرے گناہوں کی اگرچہ اے کریم
پار بیڑا ہوگیا تیری جو رحمت ہوگئی
منہ کو آتا ہے کلیجہ در د سے بے چین ہوں
فخرؔ! اک بے درد سے مجھ کو محبت ہوگئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.