اب تصور میں حرم ہے نہ صنم خانہ ہے
اب تصور میں حرم ہے نہ صنم خانہ ہے
میں جہاں پر ہوں وہیں یار کا کاشانہ ہے
جستجوئے حرم و دیر سے بیگانہ ہے
میرا دل آپ کی تصویر کا دیوانہ ہے
اب نہ کعبے میں جھکے گا نہ صنم خانے میں
میرا سر سر نہیں سنگ در جانانہ ہے
سب تری مست نگاہی کا کرم ہے ساقی
رند جو بھی یہاں ہوش سے بیگانہ ہے
تیرے در سے نہ اٹھا ہوں نہ اٹھوں گا اے دوست
زندگی تیرے بنا خواب ہے افسانہ ہے
مدعا اس کے علاوہ نہیں کچھ اور میرا
تیرا دیوانہ ہوں در پہ تیرے مٹ جانا ہے
اے فناؔ کہتے ہیں معراج عبادت اس کو
میرے ہر سجدے کا حاصل در جانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.