Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اٹھا پردہ تو محشر بھی اٹھے گا دیدۂ دل میں

فنا بلند شہری

اٹھا پردہ تو محشر بھی اٹھے گا دیدۂ دل میں

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    اٹھا پردہ تو محشر بھی اٹھے گا دیدۂ دل میں

    قیامت چھپ کے بیٹھی ہے نقاب روئے قاتل ہیں

    عیاں ہے دونوں عارض پر یہ کیا تاثیر ہے تل میں

    بٹھا رکھا ہے کیوں کافر مسلمانوں کی محفل میں

    تم اپنے آپ کو رسوائی سے کیسے بچاؤ گے

    اگر تصویر کھنچ آئی تمہاری چشم بسمل میں

    وہی جوش جنوں اب تک وہی ہے عشق کی دنیا

    وہی صحرا وہی مجنوں وہی لیلیٰ ہے محمل میں

    مجھے تم سے شکایت ہے نہ دنیا سے کوئی شکوہ

    میری تقدیر لائی مجھ کو رسوائی کی منزل میں

    سکوں کی جستجو میں اشک آ پہنچے ہیں پلکوں تک

    پناہیں ڈھونڈتی ہے موج آغوش ساحل ہیں

    قیامت ہو گئی کعبہ میں آئی یاد اس بت کی

    فناؔ ہم بن گئے کافر خدا والوں کی محفل میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے