Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ان کے جلووں پہ ہمہ وقت نظر ہوتی ہے

فنا بلند شہری

ان کے جلووں پہ ہمہ وقت نظر ہوتی ہے

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    ان کے جلووں پہ ہمہ وقت نظر ہوتی ہے

    کوچۂ یار میں یوں اپنی بسر ہوتی ہے

    جانے کیا چیز محبت کی نظر ہوتی ہے

    وہ جدھر ہوتے ہیں دنیا ہی ادھر ہوتی ہے

    ہوش والے میری وحشت کو بھلا کیا سمجھیں

    ان کے دیوانوں کو عالم کی خبر ہوتی ہے

    عشق میں چاند ستاروں کی حقیقت کیا ہو

    جلوۂ یار پہ قربان سحر ہوتی ہے

    آپ کی یاد سے ہوتا ہے مرا دل روشن

    آپ کو دیکھ کے بے دار نظر ہوتی ہے

    میری ان کو نہ خبر ہو یہ کوئی بات نہیں

    ان کو تو سارے زمانے کی خبر ہوتی ہے

    جذبۂ عشق میں جنت کی تمنا کیسی

    یہ بلندی تو مری گرد سفر ہوتی ہے

    ہیچ ہوتی ہے نگاہوں میں متاع کونین

    میرے دلبر کی نظر جب بھی ادھر ہوتی ہے

    میرے دامن میں سما جاتے ہیں دونوں عالم

    میرے جاناں کی نظر جب بھی ادھر ہوتی ہے

    اور کیا ہوگی مرے عشق کی معراج فناؔ

    زندگی یار کے قدموں میں بسر ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے