Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہے تیرا تصور تیری لگن دل تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

فنا بلند شہری

ہے تیرا تصور تیری لگن دل تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    ہے تیرا تصور تیری لگن دل تجھ سے لگائے بیٹھے ہیں

    اک یاد میں تیری جان جہاں ہم خود کو بھلائے بیٹھے ہیں

    جھکتی ہے نظر سجدے کے لیے ہوتی ہے نماز عشق ادا

    معراج عبادت کیا کہیے وہ سامنے آئے بیٹھے ہیں

    نظروں کا تقاضہ پورا کرو ایک بار تو جلوہ دکھلا دے

    یہ اہل جنوں یہ دیوانے امید لگائے بیٹھے ہیں

    تسلیم و رضا کی منزل میں دل جان تو کوئی چیز نہیں

    ہم تیری اداؤں پر جاناں ایمان لٹائے بیٹھے ہیں

    دیکھو تو ذرا یہ بھولا پن اس ناز و ادا کو کیا کہیے

    دل لے کے ہمارا محفل میں نظروں کو چھپائے بیٹھے ہیں

    اس حسن پہ دنیا مرتی ہے اک ہم ہی نہیں شیدا ان کے

    معلوم نہیں یہ کتنوں کو دیوانہ بنائے بیٹھے ہیں

    ہستی ہے سرور مستی میں اب ہوش کا دعوی کون کرے

    وہ مست نظر سے ہم کو فناؔ مستانہ بنائے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے