شمع محفل ہوں نہ میں صورت پروانہ ہوں
شمع محفل ہوں نہ میں صورت پروانہ ہوں
اے صنم میں تو ترے حسن کا دیوانہ ہوں
میں نے پی لی ہے ترے مست نگاہوں کی شراب
اب مجھے ہوش نہ آئے گا وہ مستانہ ہوں
تجھ سے نسبت ہے ترا عشق ہے ایمان مرا
تو صنم ہے تو پرستار صنم خانہ ہوں
تو تماشائی نہ بن مجھ کو تماشہ نہ بنا
تیرا دیوانہ تھا اب بھی تیرا دیوانہ ہوں
تو ہی مذہب تو ہی ایمان تو ہی حاصل نسبت
میں تیرے عشق میں ہر چیز سے بیگانہ ہوں
کیوں سناتے ہو مجھے دیر و حرم کے قصے
میں تو ہر وقت فدائے رخ جانانہ ہوں
اے فنا جب سے ملا سنگ در یار مجھے
بے نیاز حرم و کعبہ و بت خانہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.