Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمنا کیوں کروں دیر و حرم میں سر جھکانے کی

فنا بلند شہری

تمنا کیوں کروں دیر و حرم میں سر جھکانے کی

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    تمنا کیوں کروں دیر و حرم میں سر جھکانے کی

    میری آنکھوں میں ہے تصویر تیرے آستانے کی

    مجھے بھی کچھ عطا کر میں تیرے در کا سوالی ہوں

    تیرے لطف و کرم نے جھولیاں بھر دیں زمانے کی

    صلہ پایا ہے میں نے باغباں یہ اپنی خدمت کا

    چمن سے لے چلا ہوں خاک اپنے آشیانے کی

    ہنسی دیکھی ہے جب سے آپ کے معصوم ہونٹوں پر

    ادا اچھی نہیں لگتی کلی کے مسکرانے کی

    بہاروں کا زمانہ یاد آئے گا تو رو لوں گا

    قفس میں اک یہی صورت ہے اب تسکین پانے کی

    ہزاروں آستانے اور بھی دنیا میں ہیں لیکن

    مجھے حسرت ہے تیرے در پہ قسمت آزمانے کی

    میری بد قسمتی دیکھو فناؔ وہ چل دیے اٹھ کر

    مجھے فرصت ملی جب داستان غم سنانے کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے