تیرے کرم کی نوازشوں سے بتاؤں کیا مجھ کو ملا ہے
تیرے کرم کی نوازشوں سے بتاؤں کیا مجھ کو ملا ہے
جھکا کے سر تیرے آستاں پر قسم خدا کی خدا ملا ہے
یہ تیری بندہ نوازیاں ہیں کے درد دل کا پتہ ملا ہے
تجھے پکارا جہاں بھی میں نے وہیں مجھے آسرا ملا ہے
بنا ہے کوئی حرم کا شیدا کوئی سر بت کدہ چلا ہے
مجھے ہے ناز اپنی بندگی پر مجھے ترا نقش پا ملا ہے
میں کیسے چھوڑوں تیری گلی کو تیری گلی میری زندگی ہے
تیری گلی میں تو میرے دلبر مجھے میرا مدعا ملا ہے
فقیر تم کو رہے مبارک وہ بادشاہوں کے آستانے
جو مری مشکل کو ٹال دے گا مجھے وہ مشکل کشا ملا ہے
یہ آستاں ان کا آستاں ہے یہاں سے ہستی مٹا کے اٹھنا
یہاں پہ بنتی ہے سب کی قسمت یہیں سے ہر مدعا ملا ہے
فناؔ مٹی زندگی کی الجھن قریب آنے لگی ہے منزل
امان رہبر کی رہبری سے مجھے نیا راستہ ملا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.