دل عشق میں ہوتا ہے مائل بہ فغاں پہلے
دل عشق میں ہوتا ہے مائل بہ فغاں پہلے
جب آگ سلگتی ہے اٹھتا ہے دھواں پہلے
اظہار تمنا سے حسن اور نکھر آیا
تھی ان کی اداؤں میں یہ بات کہاں پہلے
تنقید گلستاں کا حق ہے مرے ہونٹوں کو
میں نے ہی قفس میں بھی کھولی تھی زباں پہلے
ہر ظرف کے میکش ہیں ہر کیف کی صہبا ہے
اس واسطے پیتا ہے خود پیر مغاں پہلے
ہم اپنے نشیمن کے انجام سے واقف ہیں
یا برق تپاں آخر یا برق تپاں پہلے
ابرو پہ بل آتے ہی ہوتی ہے نظر برہم
جب تیر نکلتا ہے کھنچتی ہے کماں پہلے
- کتاب : فناؔ نظامی ’’فن اور شخصیت‘ (Pg. 73)
- Author : فنا نظامی
- مطبع : جگر اکادمی، کانپور (2003)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.