ہم آگہئ عشق کا افسانہ کہیں گے
ہم آگہئ عشق کا افسانہ کہیں گے
کچھ عقل کے مارے ہمیں دیوانہ کہیں گے
رہتا ہے وہاں ذکر طہور و مے کوثر
ہم آج سے کعبہ کو بھی مے خانہ کہیں گے
عنوان بدل دیں گے فقط آپ کی خاطر
ہم جب بھی کہیں گے یہی افسانہ کہیں گے
پروانہ کو ہم شمع سمجھتے ہیں سر شام
ہنگام سحر شمع کو پروانہ کہیں گے
سر رکھ کے ترے پاؤں پہ ہم کرتے ہیں شکوہ
کچھ لوگ اسے سجدۂ شکرانہ کہیں گے
بن جائے گا اللہ کا گھر خود ہی کسی دن
فی الحال فناؔ کو صنم خانہ کہیں گے
- کتاب : فناؔ نظامی ’’فن اور شخصیت‘ (Pg. 76)
- Author : فنا نظامی
- مطبع : جگر اکادمی، کانپور (2003)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.