اہل دیر و حرم رہ گئے
اہل دیر و حرم رہ گئے
ترے دیوانے کم رہ گئے
منزلیں دور ہوتی گئیں
فاصلے کم سے کم رہ گئے
بے تکلف وہ اوروں سے ہیں
ناز اٹھانے کو ہم رہ گئے
جب بھی خط لکھنے بیٹھے انہیں
صرف لے کر قلم رہ گئے
دیکھ کر تیری تصویر کو
آئینہ بن کے ہم رہ گئے
میں نے ہر شے سنواری مگر
ان کی زلفوں کے خم رہ گئے
اے فناؔ تیری تقدیر میں
ساری دنیا کے غم رہ گئے
- کتاب : فناؔ نظامی ’’فن اور شخصیت‘ (Pg. 96)
- Author : فنا نظامی
- مطبع : جگر اکادمی، کانپور (2003)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.