ساقی تری محفل میں ہم جام اچھالیں گے
ساقی تری محفل میں ہم جام اچھالیں گے
جب کعبہ میں جائیں گے زمزم سے نہا لیں گے
ہم دشت نوردی کا کچھ اور مزہ لیں گے
منزل پہ بھی تلووں سے کانٹے نہ نکالیں گے
ہم گلشن فطرت سے جینے کی ادا لیں گے
شاخوں سے لچک لیں گے کانٹوں سے انا لیں گے
دنیا کے ہر اک غم سے بہتر ہے غم جاناں
سو شمع بجھا کر ہم اک شمع جلا لیں گے
میں عشق کا افسانہ کہتے ہوئے ڈرتا ہوں
یہ اہل ہوس میرا مفہوم چرا لیں گے
- کتاب : فناؔ نظامی ’’فن اور شخصیت‘ (Pg. 95)
- Author : فنا نظامی
- مطبع : جگر اکادمی، کانپور (2003)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.