مذہب عشق اختیار کیا
مذہب عشق اختیار کیا
اپنے ہاتھوں ہی دل پہ وار کیا
تم مسلماں ہو حسن والو سبھی
ہم ہیں کافر جو تم سے پیار کیا
ہم ترستے رہے کرم کے لیے
ستم چاہا تو بے شمار کیا
گرو آئے تو کج ادائی سے
عمر بھر جن کا انتظار کیا
لاکھ باتیں تھیں پر زباں نہ کھلی
پھر بھی اپنے کو شرمسار کیا
یوں تو غالب بھی تھے زمانے میں
میرؔ کو اپنا رازدار کیا
قادریؔ ہم وفا کے بندے ہیں
جان و دل ان پہ ہی نثار کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.