جب ان کو یاد کسی کا کوئی قصور آیا
جب ان کو یاد کسی کا کوئی قصور آیا
تو سب سے پہلے مجھی پر غضب ضرور آیا
وصالِ یار سے اترا نہ اے دلِ ناداں
مجھے غرور نہ آیا تجھے غرور آیا
غضب سے بچ کے کرے ہم سے طور پر بجلی
پسند جلوۂ جاناں کو سگِ طور آیا
خدا کی شان پکارے انہیں بگیر بحر غیر
جواب میں وہ کہیں پیار سے حضور آیا
یہ دیکھنا کہ قیامت پر اک قیامت تھی
خدا کے سامنے جس دم وہ پر غرور آیا
شبِ وصال تھا وہ لطفِ دید کی قابل
شراب پی کے انہیں جس گھڑی سرور آیا
نہیں چلے وہ میرے ساتھ دو قدم بھی ابھی
کہ مجھے پوچھے ہیں اب میں کتنی دور آیا
زہے نصیب کہ وہ مجھ کو بے شعور کہیں
خدا کا شکر کہ اتنا انہیں شعور آیا
مزار ہو فوقؔ شبِ وعدہ وہ جو آئیں
لے کے ہم کہیں یہ کون رشک صور آیا
- کتاب : Diwan-e-Fauq (Pg. 4)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.