Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب ان کو یاد کسی کا کوئی قصور آیا

فوق آروی

جب ان کو یاد کسی کا کوئی قصور آیا

فوق آروی

MORE BYفوق آروی

    جب ان کو یاد کسی کا کوئی قصور آیا

    تو سب سے پہلے مجھی پر غضب ضرور آیا

    وصالِ یار سے اترا نہ اے دلِ ناداں

    مجھے غرور نہ آیا تجھے غرور آیا

    غضب سے بچ کے کرے ہم سے طور پر بجلی

    پسند جلوۂ جاناں کو سگِ طور آیا

    خدا کی شان پکارے انہیں بگیر بحر غیر

    جواب میں وہ کہیں پیار سے حضور آیا

    یہ دیکھنا کہ قیامت پر اک قیامت تھی

    خدا کے سامنے جس دم وہ پر غرور آیا

    شبِ وصال تھا وہ لطفِ دید کی قابل

    شراب پی کے انہیں جس گھڑی سرور آیا

    نہیں چلے وہ میرے ساتھ دو قدم بھی ابھی

    کہ مجھے پوچھے ہیں اب میں کتنی دور آیا

    زہے نصیب کہ وہ مجھ کو بے شعور کہیں

    خدا کا شکر کہ اتنا انہیں شعور آیا

    مزار ہو فوقؔ شبِ وعدہ وہ جو آئیں

    لے کے ہم کہیں یہ کون رشک صور آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Fauq (Pg. 4)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے