Font by Mehr Nastaliq Web

سجدہ خوشنودی مسجود ہے جنت کیا ہے

فوق رامپوری

سجدہ خوشنودی مسجود ہے جنت کیا ہے

فوق رامپوری

MORE BYفوق رامپوری

    سجدہ خوشنودی مسجود ہے جنت کیا ہے

    جس میں شامل ہو تمنا وہ عبادت کیا ہے

    یاد دی تھی تو مجھے عمر خضر دی ہوتی

    ہوں حباب لبِ دریا مجھے فرصت کیا ہے

    علم کے واسطے ہیں نیک عمل بھی درکار

    جس میں پیوند ہوں دستارِ فضیلت کیا ہے

    کیا طریقہ ہے ہمارا کوئی ان سے پوچھے

    ہم سے پوچھے نہ کوئی مذہب و ملت کیا ہے

    بے اجازت چلے آتے ہیں یہ کیوں وہم و خیال

    ناشناسوں کی ہے محفل میری خلوت کیا ہے

    یوں تو دیتا ہے نہیں عالم بالا کی خبر

    پاؤں کے نیچے ترے پیر طریقت کیا ہے

    سن لیا کرتے ہیں فوقؔ اپنی خبر لوگوں سے

    ہم کو خود تو نہیں احساس کہ حالت کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ تغزل (Pg. 147)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے