سراسر رازِ پنہاں میرے افسانے کی باتیں ہیں
سراسر رازِ پنہاں میرے افسانے کی باتیں ہیں
سمجھنے کی نہ باتیں ہیں نہ سمجھانے کی باتیں ہیں
تمہاری دل دہی میں بھی نہ چین آنے کی باتیں ہیں
جگر میں چٹکیاں لے لے کے تڑپانے کی باتیں ہیں
خدا جانے اثر صحبت کا کب تک جائے گا دل سے
مقیم کعبہ ہیں اور پھر بھی بت خانے کی باتیں ہیں
فغاں سے آہ سے فریاد سے کچھ بھی نہیں حاصل
جدائی میں فقط یہ دل کے بہلانے کی باتیں ہیں
ہزاروں ناز سے انداز سے وہ لے چکے دل کو
کریں پامال یا برباد بن آنے کی باتیں ہیں
اگر آنکھوں سے آنسو گر رہے ہیں یوں ہی گرنے دو
نہال عشق میں یہ پھول پھل لانے کی باتیں ہیں
اکیلے ہی کھڑے ہیں فوقؔ ان کی کون سنتا ہے
یہ کہہ کر لوگ چل دیتے ہیں دیوانے کی باتیں ہیں
- کتاب : آئینۂ تغزل (Pg. 77)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.