Font by Mehr Nastaliq Web

سراسر رازِ پنہاں میرے افسانے کی باتیں ہیں

فوق رامپوری

سراسر رازِ پنہاں میرے افسانے کی باتیں ہیں

فوق رامپوری

MORE BYفوق رامپوری

    سراسر رازِ پنہاں میرے افسانے کی باتیں ہیں

    سمجھنے کی نہ باتیں ہیں نہ سمجھانے کی باتیں ہیں

    تمہاری دل دہی میں بھی نہ چین آنے کی باتیں ہیں

    جگر میں چٹکیاں لے لے کے تڑپانے کی باتیں ہیں

    خدا جانے اثر صحبت کا کب تک جائے گا دل سے

    مقیم کعبہ ہیں اور پھر بھی بت خانے کی باتیں ہیں

    فغاں سے آہ سے فریاد سے کچھ بھی نہیں حاصل

    جدائی میں فقط یہ دل کے بہلانے کی باتیں ہیں

    ہزاروں ناز سے انداز سے وہ لے چکے دل کو

    کریں پامال یا برباد بن آنے کی باتیں ہیں

    اگر آنکھوں سے آنسو گر رہے ہیں یوں ہی گرنے دو

    نہال عشق میں یہ پھول پھل لانے کی باتیں ہیں

    اکیلے ہی کھڑے ہیں فوقؔ ان کی کون سنتا ہے

    یہ کہہ کر لوگ چل دیتے ہیں دیوانے کی باتیں ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ تغزل (Pg. 77)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے