Font by Mehr Nastaliq Web

کسی بات کا کسی کی میں جواب دوں تو کیا دوں

فوق رامپوری

کسی بات کا کسی کی میں جواب دوں تو کیا دوں

فوق رامپوری

MORE BYفوق رامپوری

    کسی بات کا کسی کی میں جواب دوں تو کیا دوں

    جو نہ دیکھا ہو دکھا دوں جو سنا نہ ہو سنا دوں

    نہ ہوا میرے جنوں کی کبھی آکے کچھ دوا دوں

    چمن شبابِ نو کا کوئی پھول ہی سونگھا دوں

    یہ متاعِ عشق اب تو نہیں کم بلائے جاں سے

    کوئی لے تو اس کو دیدوں کوئی لوٹے تو لٹا دوں

    جنہیں ہو تلاش اس کی وہ تلاش خود ہی کر لیں

    وہ کہاں حجاب میں ہو میں کہاں اسے بتا دوں

    نہیں خوب نکتہ چینی رہ و رسم عاشقی میں

    ہو اگر تری خطا بھی تو میں اپنی ہی بتا دوں

    وہ نہ کرتا قتل مجھ کو کیا غیر کی خوشی سے

    غم عشق سے تو چھوٹا کسے فوقؔ اب دعا دوں

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ تغزل (Pg. 79)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے