کسی بات کا کسی کی میں جواب دوں تو کیا دوں
کسی بات کا کسی کی میں جواب دوں تو کیا دوں
جو نہ دیکھا ہو دکھا دوں جو سنا نہ ہو سنا دوں
نہ ہوا میرے جنوں کی کبھی آکے کچھ دوا دوں
چمن شبابِ نو کا کوئی پھول ہی سونگھا دوں
یہ متاعِ عشق اب تو نہیں کم بلائے جاں سے
کوئی لے تو اس کو دیدوں کوئی لوٹے تو لٹا دوں
جنہیں ہو تلاش اس کی وہ تلاش خود ہی کر لیں
وہ کہاں حجاب میں ہو میں کہاں اسے بتا دوں
نہیں خوب نکتہ چینی رہ و رسم عاشقی میں
ہو اگر تری خطا بھی تو میں اپنی ہی بتا دوں
وہ نہ کرتا قتل مجھ کو کیا غیر کی خوشی سے
غم عشق سے تو چھوٹا کسے فوقؔ اب دعا دوں
- کتاب : آئینۂ تغزل (Pg. 79)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.