ترا حسن ہی جلوہ گر دیکھتی ہے
یہ چشم محبت جدھر دیکھتی ہے
یہ کیا ڈھونڈھتی ہے کدھر دیکھتی ہے
کسے ان کی نیچی نظر دیکھتی ہے
جو جلتی ہے بکھرے ہوئے آنسوؤں میں
وہی شمع رنگ سحر دیکھتی ہے
قفس ہر طرف سے اندھیرا کیے ہے
نشیمن کو پھر بھی نظر دیکھتی ہے
چراغاں نظر آتا ہے آنسوؤں میں
محبت کی دنیا جدھر دیکھتی ہے
مرے آشیانے کی ہو خیر یا رب
یہ بجلی نہ جانے کدھر دیکھتی ہے
ستاروں کی گھٹتی ہوئی روشنی میں
یہ دنیا مجھے بے خبر دیکھتی ہے
جھپکتی تو ہے آنکھ سورج کے آگے
شعاعوں کی تیزی مگر دیکھتی ہے
دل مضطرب سے جو اے فضلؔ نکلے
وہی آہ پر غم اثر دیکھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.