Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترا حسن ہی جلوہ گر دیکھتی ہے

فضل نقوی

ترا حسن ہی جلوہ گر دیکھتی ہے

فضل نقوی

MORE BYفضل نقوی

    ترا حسن ہی جلوہ گر دیکھتی ہے

    یہ چشم محبت جدھر دیکھتی ہے

    یہ کیا ڈھونڈھتی ہے کدھر دیکھتی ہے

    کسے ان کی نیچی نظر دیکھتی ہے

    جو جلتی ہے بکھرے ہوئے آنسوؤں میں

    وہی شمع رنگ سحر دیکھتی ہے

    قفس ہر طرف سے اندھیرا کیے ہے

    نشیمن کو پھر بھی نظر دیکھتی ہے

    چراغاں نظر آتا ہے آنسوؤں میں

    محبت کی دنیا جدھر دیکھتی ہے

    مرے آشیانے کی ہو خیر یا رب

    یہ بجلی نہ جانے کدھر دیکھتی ہے

    ستاروں کی گھٹتی ہوئی روشنی میں

    یہ دنیا مجھے بے خبر دیکھتی ہے

    جھپکتی تو ہے آنکھ سورج کے آگے

    شعاعوں کی تیزی مگر دیکھتی ہے

    دل مضطرب سے جو اے فضلؔ نکلے

    وہی آہ پر غم اثر دیکھتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے