جب عشق حدوں سے بڑھتا ہے کیا درد کی راتیں ہوتی ہیں
جب عشق حدوں سے بڑھتا ہے کیا درد کی راتیں ہوتی ہیں
سائے سے اشارے ہوتے ہیں پرچھائیں سے باتیں ہوتی ہیں
رونے میں ہنسی آ جاتی ہے ہنسنے میں نکلتے ہیں آنسو
یہ الٹی سیدھی دنیا ہے یاں ایسی ہی باتیں ہوتی ہیں
فرقت کی اندھیری راتوں میں جب درد سے دل ٹکراتا ہے
بے نور ستارے ہوتے ہیں بے روح حیاتیں ہوتی ہیں
یہ راز نہ سمجھے گا کوئی تو خود ہی بتا دے دنیا کو
چپ رہنے والے پروانے کیا شمع سے باتیں ہوتی ہیں
اے فضلؔ وہ دل کیا پتھر ہے جس میں نہ کھٹک ہو الفت کی
ہم کو بھی کوئی یاد آتا ہے جب چاندنی راتیں ہوتی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.