Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب عشق حدوں سے بڑھتا ہے کیا درد کی راتیں ہوتی ہیں

فضل نقوی

جب عشق حدوں سے بڑھتا ہے کیا درد کی راتیں ہوتی ہیں

فضل نقوی

MORE BYفضل نقوی

    جب عشق حدوں سے بڑھتا ہے کیا درد کی راتیں ہوتی ہیں

    سائے سے اشارے ہوتے ہیں پرچھائیں سے باتیں ہوتی ہیں

    رونے میں ہنسی آ جاتی ہے ہنسنے میں نکلتے ہیں آنسو

    یہ الٹی سیدھی دنیا ہے یاں ایسی ہی باتیں ہوتی ہیں

    فرقت کی اندھیری راتوں میں جب درد سے دل ٹکراتا ہے

    بے نور ستارے ہوتے ہیں بے روح حیاتیں ہوتی ہیں

    یہ راز نہ سمجھے گا کوئی تو خود ہی بتا دے دنیا کو

    چپ رہنے والے پروانے کیا شمع سے باتیں ہوتی ہیں

    اے فضلؔ وہ دل کیا پتھر ہے جس میں نہ کھٹک ہو الفت کی

    ہم کو بھی کوئی یاد آتا ہے جب چاندنی راتیں ہوتی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے