دل تو مرا اسیر ہے چھیڑے گا کون ساز عشق
دل تو مرا اسیر ہے چھیڑے گا کون ساز عشق
جتنا چھپے گا راز حسن اتنا کھلے گا راز عشق
کیسی یہ بد حواسیاں کیسا یہ ساز و باز عشق
سجدۂ حسن کر لیا بھول گیا نماز عشق
طور ہو یا خیال دید کعبہ ہو یا صنم کدہ
حسن کی بجلیوں میں ہے سلسلۂ دراز عشق
آنکھوں میں اشک دل میں درد میری عبادتیں تو دیکھ
تیرا خیال دل میں ہے پڑھتا ہوں یوں نماز عشق
چاندنی شب تھمی ہوا کھلتی کلی مہکتے گل
فضلؔ سے کس نے کہہ دیا کان میں جھک کے راز عشق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.