نہ خواہاں تاج خسرو کا نہ میں تخت سکندر کا
نہ خواہاں تاج خسرو کا نہ میں تخت سکندر کا
مقدر اس جگہ لے چل بھکاری ہوں میں جس در کا
نہ سیر باغ کو ہے دل ہے نہ دید گل کی خواہش ہے
مری آنکھوں میں نقشہ پھر رہا ہے اک گل تر کا
ادائیں لاکھ دکھلائے اگر لالہ تو کیا مطلب
مجھے اللہ نے مفتوں کیا لب ہائے احمر کا
تماشائے مہ و خورشید سے کیا خاک سیری ہو
مری آنکھوں میں جلوہ ہے کسی کے روئے انور کا
فقیرؔ قادری کے آستانے کا بھکاری کا
نہیں رتبہ مری نظروں میں کچھ مغفور و قیصر کا
یہ خواہش ہے کہ ان کے آستاں کی خاک مل جائے
نہ میں اکسیر کا طالب نہ خواہاں دولت و زر کا
رسولؐ اللہ کے عاشق تھے اور اللہ کے طالب
دل آشفتہ ابو بکر و عمر عثمان و حیدر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.