Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں کہاں اور صحبت اس مغرور کی

مرزا محمد علی فدوی

میں کہاں اور صحبت اس مغرور کی

مرزا محمد علی فدوی

میں کہاں اور صحبت اس مغرور کی

تھی کبھی صاحب سلامت دور کی

مہر و مہ کو تجھ سے کیا نسبت مگر

یہ ہی کچھ ہوگی تجلی طور کی

ناز برداری کی طاقت کس میں ہے

آپ میں ہو سکتی تا مقدور کی

تیرے ہوتے یہ ہوس زاہد رکھے

ہے قصور اس کا تمنا حور کی

ہم کو گرچیں برجبیں ہو کر ملے

سلطنت ہو تو نہ لیں فغفور کی

ہے حریفِ دل یہ خلوت گاہ دوست

روشنی ہے یاں اسی کے نور کی

تجھ کو فدویؔ مضطرب دیکھوں ہوں کیوں

کیا خبر تیرے دلِ رنجور کی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے