فقر کو جو فخر سمجھا در بدر پھر کس لیے
فقر کو جو فخر سمجھا در بدر پھر کس لیے
اٹھ گیا دنیا سے جب دل درد سر پھر کس لیے
تیری خاطر سب کی خاطر اب تلک کرتے تھے ہم
جی ہی پر جب اپنے آئی در گذر پھر کس لیے
بیٹھ بھی جاوے کہیں اے چشم مانند حباب
گھر میں دل لگتا نہیں تو ہے یہ گھر پھر کس لیے
باغباں ہر ایک کے گلشن میں دلکش تھی بہار
سو تو پھر آخر ہوئی آویں ادھر پھر کس لیے
کیوں کہ مانے کوئی فدویؔ تو اگر عاشق نہیں
ٹھنڈی سانس کس لیے یہ چشمِ تر پھر کس لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.