Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

فکر اس کی نہ کر جلوہ گاہ ناز کہاں ہے

سلیمانؔ وارثی

فکر اس کی نہ کر جلوہ گاہ ناز کہاں ہے

سلیمانؔ وارثی

MORE BYسلیمانؔ وارثی

    فکر اس کی نہ کر جلوہ گاہ ناز کہاں ہے

    یہ دیکھ اب کوئی نظر باز کہاں ہے

    جز شاہد فطرت کوئی دم ساز کہاں ہے

    میں راز ہوں اس کا مرا ہم راز کہاں ہے

    کیوں اے دل مضطر ہوئے کیا وہ ترے نالے

    اے ساز شکستہ تری آواز کہاں ہے

    اب اپنے تصور میں اڑا پھرتا ہے گلشن

    تقدیر اسیری پر پرواز کہاں ہے

    کونین کا حاصل لیے پھرتے ہیں فرشتے

    یا رب یہ بہائے دل بے آز کہاں ہے

    حملے سے ترے پہلے تھا پہلو میں دل اور اب

    یہ کون بتائے نگہ ناز کہاں ہے

    خود سازی میں مصروف خدائی ہے سلیماںؔ

    دنیا میں کوئی مرد خدا ساز کہاں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 234)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے