Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم جدائی کو ہم جانیں یا خدا جانے

شاہ نیاز احمد بریلوی

غم جدائی کو ہم جانیں یا خدا جانے

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    غم جدائی کو ہم جانیں یا خدا جانے

    بلا کشوں پہ جو گزری تری بلا جانے

    مریض عشق کا درماں عبث کرے ہے تو

    دوا ہماری ارسطو بھلا تو کیا جانے

    صبا اگرچہ شگفتہ کرے ہزاروں گل

    اس ایک غنچۂ دل کو وہ کب کھلا جانے

    اٹھا رہی ہے جفا تیری اپنے در سے مجھے

    میں اٹھ تو جاؤں اگر وے مری وفا جانے

    پڑا ہو جس کو سروکار عشق سے آکر

    وہ جیتے جی میاں پانے تئیں موہ جانے

    کسی نے آنکھوں سے دیکھا ہے بن حباب کوئی

    ایک اپنا آپ پلک مارتے مٹا جانے

    نیازؔ منزل مقصود کو وہی پہنچے

    جو کوئی شاہ نجف اپنا رہنما جانے

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 304)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے