Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غضب ہے ادا چشم جادو اثر میں

راقم دہلوی

غضب ہے ادا چشم جادو اثر میں

راقم دہلوی

MORE BYراقم دہلوی

    غضب ہے ادا چشم جادو اثر میں

    کہ دل پس گیا بس نظر ہی نظر میں

    شب وعدہ ساتھ ان کو لائیں گے گھر میں

    ہم آنکھیں بجھاتے ہوئے رہ گزر میں

    مریں بھی تو جا کر اسی سر زمیں پر

    ملیں خاک میں تو اسی رہ گزر میں

    مرے قتل کو آئے اس سادگی سے

    چھری ہاتھ میں ہے نہ خنجر کمر میں

    بھلایا غم دل نے شوق تماشا

    کہ اب آنکھیں کھلتی ہے دو دوپہر میں

    گراں بار جتنے ہوئے ہم جفا سے

    سبک ہی رہے اتنے اس کی نظر میں

    کسی کو وہ ماریں کسی کو جلائیں

    خدائی سی کرنے لگے اب تو گھر میں

    موئے پر بھی کچھ چین پایا نہ ہم نے

    رہی جان اٹکی اسی عشوہ گر میں

    تھکے ہم تو بس التجا کرتے کرتے

    کٹی عمر سن سن کے شام و سحر میں

    نمک بھی چھڑک رکھو پیکاں پہ تھوڑا

    کہ لذت بڑھے اور زخم جگر میں

    ہم ایسے ہوئے دیکھ کر محو حیرت

    خبر ہی نہیں کون آیا ہے گھر میں

    غم دل نشانی ہے فرقت کی راقمؔ

    اسے رکھ چلو ان کی دیوار و در میں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات راقم (Pg. 116)
    • Author : راقمؔ دہلوی
    • مطبع : افضل المطابع دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے